لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی قیمت ساڑھے 89 روپے مقرر کرنے کے حکومتی نوٹیفکیشن کے خلاف درخواستیں قابلِ سماعت قرار دے دیں اور تمام درخواستیں یکجا کرکے مرکزی کیس کے ساتھ لگانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے شوگر ملز مالکان کے خلاف تادیبی کارروائی سے بھی روک دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے شوگر ملز کی درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کر دیا۔
عدالت نے کین کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ شوگر ملز کا چینی سپلائی کا مکمل ریکارڈ رکھیں۔
شوگر ملز کا موقف تھا کہ حکومت نے چینی کی نئی قیمت ساڑھے 89 روپے مقرر کی ہے، اس قیمت پر چینی فروخت کرنا ممکن نہیں، استدعا ہے کہ عدالت چینی کی قیمت مقرر کرنے کا حکومتی نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
عدالت نے فریقین سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔
Comments are closed.