لاہور ہائیکورٹ نے نجی میڈیکل کالجز میں فیس اور عدالتی فیصلوں کے اردو ترجمے سے متعلق اہم فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت عالیہ نے نجی میڈیکل کالجوں کے اسٹڈی پروگرام کے دوران فیس میں اضافہ غیرقانونی قرار دے دیا۔ جبکہ عدالت نے کہا کہ دوران تعلیم ٹیوشن فیس اور دیگر چارجز میں اضافہ بھی غیر قانونی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل نے ایک ہی نوعیت کی مختلف پٹیشنز پر فیصلہ جاری کیا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل و ڈینٹل کالج سیشن 2022 اور اس کے بعد داخلے کے وقت بتائی گئی ٹیوشن فیس ہی وصول کریں۔
عدالت عالیہ نے کہا پی ایم ڈی سی فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنائے اور اس پر عملدرآمد کی رپورٹ 45 دن میں ڈپٹی رجسٹرار کے پاس جمع کرائی جائے۔
عدالت عالیہ نے کہا کہ بنیادی حقوق سے متعلق کئی اہم فیصلے انگریزی میں ہونے سے شہریوں کو سمجھ میں نہیں آتے۔
عدالت نے رجسٹرار کو ہدایت کی کہ فیصلوں کے اردو ترجمے کے لیے تجاویز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوائی جائے۔
جسٹس شاہد جمیل نے کہا کہ فیصلے کا اردو ترجمہ جج کی اجازت سے کیا جائے۔ فیصلےکے متن کے مطابق زبان کا مسئلہ آئین میں دی گئی معلومات کے حصول کےحق میں رکاوٹ ہے۔
Comments are closed.