قذافی اسٹیڈیم لاہور میں 13 سال بعد ٹیسٹ کرکٹ بھی بحال ہوگئی، پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں تاریخی میچ میں مدِمقابل ہیں ۔
دلچسپ بات یہ کہ مہمان ہی نہیں بلکہ پاکستان کی ٹیم کا بھی کوئی رکن اس سے پہلے قذافی اسٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا۔
اظہرعلی کے کیرئیر کا 94واں ٹیسٹ ہے اور وہ پہلی بار لاہور میں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا نے لاہور میں آخری ٹیسٹ 1994 میں کھیلا تھا جبکہ موجودہ سیریز میں دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے دونوں ٹیسٹ ڈرا ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان لاہور میں کھیلے جارہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں مہمان ٹیم کی بیٹنگ شاہین شاہ کے ابتدائی اوورز میں شدید دباؤ کا شکار رہی اور ایک ہی اوور میں 2 وکٹ کھودیئے۔
عثمان خواجہ اور اسٹیو اسمتھ نے 8 رنز پر 2 وکٹ گرجانے کے بعد لڑکھڑاتی ہوئی بیٹنگ کو سہارا دیا اور کھانے کے وقفے تک مزید کسی نقصان کے بغیر اسکور کو 70 رنز تک پہنچایا۔
Comments are closed.