لاہور میں مصنوعی بارش برسانے کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ورکنگ گروپ قائم کر دیا گیا۔
ورکنگ گروپ قائم کرنے کا فیصلہ چیف سیکریٹری پنجاب کی زیرِ صدارت اجلاس میں کیا گیا۔
ورکنگ گروپ میں وفاقی، صوبائی محکموں اور ریسرچ سے وابستہ عسکری اداروں کے نمائندے کو شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس میں لاہور میں مصنوعی بارش برسانے اور اسموگ ریڈکشن ٹاور کے منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز، وفاقی اور عسکری اداروں کے حکام نے اجلاس میں شرکت کی، جس میں مصنوعی بارش برسانے کے لیے طریقے کار پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے پہلا ٹرائل 4 سے 6 ہفتے میں متوقع ہے، کیمیائی عمل سے کلاؤڈ سیڈنگ کا زیادہ انحصار موسمی حالات اور بادلوں کی تشکیل پر ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ کلاؤڈ آئیونائزیشن کے لیے دبئی کی کمپنی سے ایم او یو آخری مراحل میں ہے، 6 ہفتوں میں دبئی کی کمپنی کے 5 سسٹمز سے کلاؤڈ آئیونائزیشن کا تجربہ کیا جائے گا۔
لاہور میں اسموگ ریڈکشن ٹاورز کی تنصیب کے لیے ماہرین کی ٹیم اگلے ماہ چین جائے گی، اس حوالے سے منصوبوں کی نگرانی کے لیے محکمۂ تحفظِ ماحولیات میں مانیٹرنگ سیل بنایا جا رہا ہے۔
چیف سیکریٹری پنجاب نے بتایا کہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، اسموگ روکنے کے لیے وفاقی اور عسکری اداروں کا تعاون قابلِ ستائش ہے۔
Comments are closed.