وزیرِ اعظم عمران خان نے لاہور دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔
جاری کیے گئے بیان میں وزیرِ اعظم عمران خان نے زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت جاری کی ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے پنجاب حکومت سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔
مسلم لیگ نون کے صدر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف اور ان کی بھتیجی، نون لیگی رہنما مریم نواز نے انارکلی بازار لوہاری گیٹ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
دونوں رہنماؤں کی جانب سے علیحدہ علیحدہ جاری کیے گئے بیان میں دھماکے کی مذمت کی گئی ہے۔
مسلم لیگ نون کے صدرمیاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ انار کلی دھماکے میں قیمتی جانی نقصان پر بے حد دکھ اور افسوس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔
مریم نواز کی جانب سے بھی انارکلی بازار میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دھماکے میں بچے سمیت 3 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے، اللّٰہ تعالیٰ پاکستان پر رحم فرمائیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پولیس افسران کی شہادت کے بعد اب انارکلی میں دھماکا تشویش ناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے، وزیرِ اعظم عمران خان میں وہ اہلیت ہی نہیں کہ کسی بحران کو حل کر سکیں۔
مسلم لیگ ق کے رہنما، چوہدری برادران کی جانب سے لاہور کے انارکلی بازار میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
ایک بیان میں سربراہ مسلم لیگ ق چوہدری شجاعت حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ امن خراب کرنے والوں کو گرفتار کر کےسزا دی جائے گی۔
پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی نے مطالبہ کیا ہے کہ زخمیوں کو فوری طور پر بہترین طبی امداد دی جائے۔
ق لیگ کے رہنما چوہدری مونس الہٰی کا کہنا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ جاں بحق افراد کی مغفرت کریں اور زخمیوں کو جلد صحت عطا فرمائیں۔
Comments are closed.