بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے لاہور اور میانوالی کے حلقوں سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔
بانی پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نصیر نے کاغذات پر اعتراض کیا تھا کہ بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ کیس میں نااہل ہیں اور ان کے تجویز و تائید کنندہ این اے 122 سے نہیں ہیں۔
ریٹرننگ آفیسر این اے 122 کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں۔
این اے 89 میانوالی سے بھی بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔
قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 سے خرم لطیف کھوسہ کے بھی کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے، این اے 122 سے مجموعی طور پر11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔
این اے 71 سیالکوٹ میں عثمان ڈار کی والدہ اور بیوی کے کاغذات مسترد کردیے گئے، ساس بہو نے خواجہ آصف کے مقابلے میں کاغذات جمع کروائے تھے۔
عثمان ڈار کی والدہ اور اہلیہ کے وکیل نے فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ ٹریبونل جانے کا اعلان کردیا۔
این اے 15 سے اعظم سواتی اور این اے 50 اٹک سے ذلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔
پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی اور ان کے بیٹے زین قریشی کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ کے امیدوار سلمان نعیم نے اعتراض عائد کر دیا۔
Comments are closed.