صوبۂ پنجاب کے شہر لاہور اور اس کے گرد و نواح میں اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی ایک بار پھر خطرناک حد تک بڑھ گئی۔
طبی ماہرین کی جانب سے اسموگ کے پیشِ نظر تجویز کیا گیا ہے کہ شہری ماسک لگا کر گھر سے نکلیں۔
دوسری جانب ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والوں کے خلاف انتظامیہ کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا ہے کہ اسموگ کا باعث بننے والے اینٹوں کے بھٹوں کے مالکان پر جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ اس سلسلے میں 1 بھٹہ سیل کر کے اس کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
صوبۂ پنجاب کا دارالخلافہ لاہور ایک مرتبہ پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا ہے۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کی فضا میں آج صبح آلودگی 401 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
بھارتی شہر نئی دہلی آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر ہے جس کی فضا میں آلودگی 369 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس فہرست میں عراقی دارالحکومت بغداد 179 پرٹیکیولیٹ میٹرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر براجمان ہے۔
اسی طرح پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔
کراچی کی فضا میں آلودگی 170 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔
Comments are closed.