لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کے چھاپے کے دوران ایک مکان کی چھت سے فائرنگ کے نتیجے میں کانسٹیبل شہید ہوگیا جس کا مقدمہ درج کرلیاگیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوہدری نے کہا کہ چھاپے کے دوران ساجد نا می شخص کے گھر کی چھت سے کسی نے فائر کیا جس کے نتیجے میں اہلکار کمال احمد کو سینے پر گولی لگی جس کے بعد اہلکار کو فوری اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
اہلکار پر فائرنگ کے مطابق فائرنگ کے الزام میں گھر کے مالک ساجد اور اس کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
کانسٹیبل کی شہادت کے معاملے کی ایف آئی آر سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کی گئی ہے، ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل کی گئی۔
ایف آئی آر میں قتل،اقدام قتل،پولیس مقابلہ اور توڑ پھوڑ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں شہری ساجد حسین اور اس کے بیٹےمکرم کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق دوران سرچ آپریشن شہری ساجد حسین کے کہنے پر اس کے بیٹے مکرم نے پولیس پرفائرنگ کی، مکرم کی فائرنگ سےباہر کھڑا کانسٹیبل کمال احمد زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ساجد حسین نے بھی پولیس پارٹی پر فائرنگ کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے شہید اہلکار کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے بیان میں پولیس کو قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کا حکم دیا۔
انہوں نے واقعے کی تفصیلی رپورٹ آئی جی پولیس سے طلب کرلی ہے۔
Comments are closed.