لاہور کی مقامی عدالت نے کراچی کی دعا زہرہ کی عمر کے تعین کیلئے میڈیکل کی درخواست مسترد کر دی، عدالت نے دعا زہرہ کا اپنے والد اور کزن کیخلاف استغاثہ بھی عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دیا۔
دعا زہرہ کے میڈیکل کیلئے درخواست کراچی کے تفتیشی افسر نے مجسٹریٹ کے روبرو دائر کی ، مجسٹریٹ نے قرار دیا کہ دعا زہرہ کی مرضی کے بغیر میڈیکل کروانے کا حکم نہیں دیا جا سکتا۔
عدالت نے قرار دیا کہ کسی بھی لڑکی کے میڈیکل کا حکم اس کی اجازت کے بعد ہی دیا جا سکتا ہے، دعا زہرہ کمرۂ عدالت میں موجود نہیں ہے، تفتیشی افسر نے درخواست مناسب جواز کے بغیر دائر کی اس لیے خارج کی جاتی ہے۔
عدالت نے دعا زہرہ کے والد کیخلاف کارروائی کیلئے دائر استغاثہ عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کر دیا، عدالت نے قرار دیا کہ بار بار کیس کی آواز دینے کے باوجود کوئی پیش نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ دعا زہرہ نے پسند کی شادی کے بعد والد پر لاہور میں واقع گھر میں گھسنے کا الزام لگایا تھا، دعا زہرہ نے والد اور کزن پر اغوا کی کوشش کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔
واضح رہے کہ کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ نے لاہور سے جاری اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ میں اپنے گھر میں خاوند کے ساتھ بہت خوش ہوں، خدارا مجھے تنگ نہ کیا جائے۔
ویڈیو پیغام میں دعا زہرہ کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے شادی کی۔
اپنے ویڈیو پیغام میں دعا زہرہ نے کہا تھا کہ میرے گھر والے مجھے مارتے تھے، زبردستی کسی اور سے شادی کرانا چاہتے تھے جس پر میں راضی نہیں تھی۔
دعا زہرہ کو لاہور کی ماڈل ٹائون کچہری میں بھی پیش کیا گیا، جہاں اس نے اپنا بیان قلم بند کروایا تھا۔
عدالت نے حکم میں کہا کہ دعا زہرہ جہاں جانا چاہے جا سکتی ہے۔
Comments are closed.