اس واردات کے اگلے چھ سال تک، امریکی پولیس اور ایف بی آئی سینکڑوں افراد سے ہزاروں زاویوں پر تفتیش کرتی رہی مگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہے۔ بالآخر اس کیس کو بند کر دیے جانے میں صرف 10 دن باقی تھے جب ملزمان میں سے ایک، جوزف جیمز او کیف، جو کسی اور جرم کی پاداش میں سزا کاٹ رہے تھے، نے اعتراف جرم کرتے ہوئے اپنے باقی ساتھیوں کے نام ظاہر کر دیے اور اس طرح برسوں تک غیر حل شدہ رہنے والا کیس بالاخر اپنے انجام کو پہنچا۔ سوال یہ ہے کہ اتنی بڑی ڈکیٹی کا منصوبہ کس نے بنایا اور اس کس طریقے سے سر انجام دیا گیا کہ برسوں تک پولیس اور ایف بی آئی، ملزمان کا سراغ کیوں نہ لگا سکی۔
ایف بی آئی کی تحقیقات
- دو لاکھ ڈالر تاوان لے کر پیراشوٹ کے ذریعے فرار ہونے والا ہائی جیکر جس کی شناخت 52 سال بعد بھی معمہ ہے24 نومبر 2023
- 10 ہزار ڈونٹس سے بھری گاڑی چوری ہونے کی انوکھی واردات جس کے الزام میں ایک خاتون کو گرفتار کیا گیا14 دسمبر 2023
- 13 ہزار ڈالر کے جوتوں کی چوری مگر ایک بھی جوتا چوروں کے کسی کام نہ آیا5 مئ 2023
ساتھیوں سے بدلے لینے کی سوچ نے واردات کا بھانڈا پھوڑا
،تصویر کا ذریعہFBI
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.