سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیس میں 2 نومبر کو سیکریٹری داخلہ سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں 2 بچوں سمیت دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر جسٹس امجد علی سہتو نے سماعت کی۔
عدالتِ عالیہ نے محکمۂ داخلہ سندھ کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 2 نومبر کو سیکریٹری داخلہ سندھ کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
عدالت نے وفاقی سیکریٹری داخلہ سے بھی جبری گمشدگی کی نشاندہی اور اہلِ خانہ کو معاوضہ دینے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار خاتون نے عدالت میں کہا کہ 8 سال سے شوہر لاپتہ ہیں کوئی نہیں سنتا، ہماری کوئی سفارش بھی نہیں جس پر جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا کہ ہم کسی کی سفارش سنتے بھی نہیں۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ عدالت تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے لاپتہ افراد کو ہر ممکن صورت بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 2 نومبر تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.