لارڈز ٹیسٹ کے دوران آسٹریلین کھلاڑیوں کو جونی بیئرسٹو کو رن آؤٹ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کھانے کے وقفے کے دوران انگلش شائقین نے آسٹریلین کھلاڑیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق میریلیبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) ممبران نے لانگ روم میں آسٹریلین کھلاڑیوں کے خلاف نعرے لگائے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر اور عثمان خواجہ کا لانگ روم میں ایم سی سی ممبران سے سامنا بھی ہوا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق آسٹریلوی کھلاڑیوں نے عثمان خواجہ کو لانگ روم میں جملوں کے تبادلے سے روکا۔
لارڈز ٹیسٹ کے پانچویں روز ایلکس کیری نے جونی بیئرسٹو کو متنازع طریقے سے رن آوٹ کردیا تھا۔
یہ واقعہ لارڈز میں کھیلے گئے ایشز کے دوسرے ٹیسٹ کے پانچویں دن کھانے کے وقفے سے پہلے پیش آیا۔
اننگز کا 52واں اوور جو کیمرون گرین کروا رہے تھے، اس کی آخری گیند شارٹ پچ تھی، جس پر بیئرسٹو نیچے بیٹھ گئے اور گیند کو وکٹ کیپر ایلکس کیری کے پاس جانے دیا لیکن گیند کو چھوڑنے کے ایک لمحے بعد ہی وہ کریز سے باہر نکل گئے۔
وکٹ کیپر ایلکس کیری نے گیند وکٹوں پر مار دی، کیری سمیت دیگر آسٹریلین کھلاڑیوں نے آؤٹ کی اپیل کردی، جس پر فیلڈ امپائر نے اس کے بارے میں تھرڈ امپائر ماریس ایرسمس سے پوچھا جنہوں نے بیئرسٹو کو آؤٹ قرار دیا۔
انگلش تماشائیوں نے اس پر ناراضی کا اظہار کیا اور آسٹریلوی کھلاڑیوں کے خلاف آوازیں بھی لگائیں۔
صرف یہیں پر بس نہیں ہوا، کھانے کے وقفے کے دوران ڈریسنگ روم واپس جاتے ہوئے لانگ روم میں ایم سی سی کے ممبران عثمان خواجہ سے اُلجھ پڑے۔
اس دوران سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، ڈیوڈ وارنر بھی اس میں شامل ہوگئے، نوبت شاید ہاتھا پائی تک جا پہنچتی مگر سیکیورٹی اہلکاروں نے بیچ بچاؤ کروادیا۔
Comments are closed.