سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ انہیں نہیں پتا کہ روز قیامت اللّٰہ غزہ کا حساب کسی اور سے لے گا یا نہیں؟ مگر نام نہاد مسلم امہ سے ضرور لے گا۔
خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ مالک پوچھے گا کہ جب فلسطینی مسلم امہ کے 2 ارب مسلمانوں کو پکارتے رہے تو کیا کوئی مدد کو آیا؟
انہوں نے کہا کہ غیر مسلم ممالک میں لاکھوں انسانوں نے فلسطینیوں کا درد محسوس کیا وہ اپنی حکومتوں کے خلاف سڑکوں پہ نکلے، یہاں تک کہ یہودیوں نے فلسطین کا پرچم اٹھا لیا ظلم کے خلا ف سراپا احتجاج بن گئے۔
خواجہ آصف نے ان الفاظ میں اپنا بیان ختم کیا:
"تمہاری داستاں تک بھی نہ ہو گی داستانوں میں”
واضح رہے کہ غزہ کے محصور اور مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملے مسلسل 23 ویں روز بھی جاری ہیں، اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار 306 ہو گئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر غزہ سٹی کے القدس اسپتال کو خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے، القدس اسپتال کے اطراف میں کئی میزائل حملے کیے گئے ہیں دھماکے سے اسپتال کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
القدس اسپتال میں مریضوں اور زخمیوں کے ساتھ ہزاروں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں ۔
اسرائیلی فوج کے غزہ میں زمینی آپریشن کرنے کے دعوے پر امریکی میڈیا نے بھی سوال اٹھا دیے ہیں، سی این این نے اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں بمشکل دو کلو میٹر تک ہی اندر داخل ہوئی تھی۔
حماس حکومت کے رہنما سلامہ معروف نے کہا ہے کہ اسرائیلی ٹینکس مضافات سے ہی واپس چلے گئے، آبادی میں داخل نہیں ہو سکے ہیں۔
غزہ کی صلاح الدین اسٹریٹ پر اسرائیلی ٹینکس اور بلڈوزرز نے دو سویلین کاروں کو نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد سے غزہ کے صلاح الدین روڈ پر کوئی فوجی نقل و حرکت نہیں ہے۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے درجنوں جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔
ترجمان اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ کی ایک عمارت میں چھپے 20 حماس جنگجوؤں کو زمینی فوج کی نشاندہی پر فضا سے نشانہ بنایا ہے، گزشتہ چند روز میں حماس کے 600 ٹھکانوں پر حملے کیے گئے۔
Comments are closed.