حکومتِ سندھ قصر فاطمہ (موہٹہ پیلس) میڈیکل کالج میں تبدیل کرنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرے گی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے اس بارے میں عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ورثے کی عمارت میں کالج نہیں بنایا جا سکتا۔
سندھ ہائی کورٹ میں قصرِ فاطمہ (موہٹہ پیلس) کو میڈیکل کالج میں تبدیل کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالتِ عالیہ نے فوری سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 16 نومبر کو مقرر کر دی۔
دورانِ سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت نے سنگل بینچ کا حکم چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، قومی ورثے کی عمارت میں کالج نہیں بنایا جا سکتا، سنگل بینچ کا حکم غیر قانونی ہے۔
دوسری جانب درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت اور دیگر قصرِ فاطمہ میں کاروبار کر رہے ہیں، میڈیکل کالج بننے سے سندھ حکومت کا کاروبار بند ہو جائے گا۔
اس سے قبل ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے موہٹہ پیلس کا نام تبدیل کرنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے موہٹہ پیلس میں کالج قائم کرنے کو نیک کام قرار دیا تھا۔
Comments are closed.