قومی اسمبلی کے اِن کیمرا اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دیں جن سے امن بحال ہوا تھا، یہ محنت چار سال میں ضائع کر دی گئی۔
پارلیمنٹ میں قومی سلامتی کمیٹی کے اِن کیمرا اجلاس کی صدارت اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کی۔
اِن کیمرہ اجلاس کے موقع پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ملازمین کے علاوہ سب کو پارلیمنٹ ہاؤس سے واپس بھیج دیا گیا تھا۔
اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی، وزراء اور مشیران کے علاوہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ندیم انجم خصوصی طور پر شریک ہوئے۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اِن کیمرہ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف کی آمد پر اراکینِ پارلیمنٹ نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں افواجِ پاکستان کے شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں 80 ہزار سے زائد قربانیاں دی ہیں، ہمارے شہداء کی عظیم قربانیوں سے امن بحال ہوا تھا، یہ محنت چار سال میں ضائع کردی گئی۔
اِن کیمرہ اجلاس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری، جے یو آئی کے رہنما مولانا اسعد محمود، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار، سعد رفیق، قمر زمان کائرہ، محسن داوڑ، رانا تنویر حسین ، زاہد حامد، مصطفیٰ رمدے اور اٹارنی جنرل نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتِ حال، سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت پنجاب الیکشن کے معاملے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں انتخابات کے لیے فنڈز سے متعلق سپریم کورٹ کے حکم نامے پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء کو زاہد حامد، مصطفیٰ رمدے، شاہد حامد، اٹارنی جنرل نے تفصیلی بریفنگ دی۔
قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کے اخراجات سے متعلق فیصلے پر بریفنگ بھی دی۔
Comments are closed.