بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

قومی ایئر لائن میں افرادی قوت کی شرح بین الاقوامی تناسب کے برابر ہوگئی

پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے سے 4837 ملازمین کی فراغت کے بعد اب افرادی قوت کی شرح بین الاقوامی تناسب کے برابر ہوگئی ہے۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق ضرورت سے زائد سیاسی بھرتیوں کیلئے پہچانے جانے والی پی آئی اے کی افرادی قوت میں واضح کمی کی گئی ہے، سال 2017 میں پی آئی اے کی فی طیارہ ملازمین کی تعداد 550 تھی جو کم ہو کر صرف 260 رہ گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق دنیا کی بہترین ایئرلائنز افرادی قوت کی شرح کو 200 سے 250 کے درمیان رکھتی ہیں۔ سال 2022 میں مزید طیاروں کی آمد سے شرح 220 پر آجائے گی۔ ملازمین کی تعداد میں کمی رضاکارانہ علیحدگی اسکیم، جعلی ڈگری اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین کی برطرفی سے ہوئی۔

ترجمان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق قومی ایئرلائن سے حالیہ عرصے میں 1900 ملازمین نے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم سے استعفیٰ حاصل کیا جبکہ ایک ہزار کے قریب فرض ملازمین موجودہ انتظامیہم کی جانب سے برطرف کئے گئے، 837 ملازمین جعلی ڈگریوں کی وجہ سے برطرف ہوئے اور 1100 ملازمین کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزیوں اور کرپشن کی وجہ کارروائی کی گئی۔

سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک کے مطابق ملازمین کی تعداد کم کرنے سے سالانہ 8 ارب روپے کی بچت بھی ہوگی، پی آئی اے کا اصلاحاتی عمل جاری رہے گا ۔

سی ای او پی آئی اے کا کہنا ہے کہ اصلاحاتی عمل کا کلیدی عنصر نظم و ضبط کا قیام ہے۔ مزید طیارے بیڑے میں شامل کررہے ہیں جس سے پی آئی اے کی سروس کا معیار بہتر ہوگا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.