قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران کئی وزارتوں کے ضمنی مطالبات زر منظور کرلیے گئے۔
وزارت دفاع کا 36 ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کا ایک اور کابینہ ڈویژن کے 17 ارب 32 کروڑ روپے سے زائد کے 7 مطالبات زر منظور کرلیے گئے۔
وزارت توانائی کے 204 ارب 91 کروڑ روپے کے 3 ، وزارت تعلیم، قومی ورثہ اور ثقافت کے 8 ارب 72 کروڑ روپے سے زائد کے 8 ضمنی مطالبات زر منظورکیے گئے۔
دوران اجلاس وزارت خزانہ کے 137 ارب 57 کروڑ روپے سے زائد کے5،وزارت خارجہ کا 50 کروڑ 92 لاکھ روپے کا 1 ضمنی مطالبہ زر منظورکیا گیا۔
اس موقع پر وزارت صنعت و پیداوار کے3 ارب 75 کروڑ روپے سے زائد کے 2،وزارت ہاؤسنگ وتعمیرات کے 13 ارب 88 کروڑ روپے سے زائد کے ضمنی مطالبات زر منظورکیے گئے۔
اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا 60کروڑ روپے سے زائد کا 1،وزارت داخلہ کے1 ارب 36 کروڑ روپے سے زائد کے3 ضمنی مطالبات زر منظورہوئے۔
وزارت قانون کے1 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد کے3 مطالبات زر منظور کیے گئے ،ان میں قومی احتساب بیورو ( نیب ) کا 43 کروڑ روپے سے زائد کا مطالبہ زر بھی شامل ہے۔
اس دوران وزارت بحری امور کا 96 لاکھ روپے، وزارت انسداد منشیات کا 57 لاکھ روپے،وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا 15 ارب روپے کا ایک ایک مطالبہ زر منظور کیا گیا۔
اجلاس میں وزارت صحت کے 25 ارب 81 کروڑ روپے سے زائد کے3،نجکاری ڈویژن کا 4 کروڑ 91 لاکھ روپے سے زائد کا1اور وزارت مذہبی امور کا1 ارب روپے کا 1مطالبہ زر منظورہوا ہے۔
اس موقع پر وزارت منصوبہ بندی کا 16 ارب 62 کروڑ روپے سے زائد کا1 اور وزارت ریلوے کا 6 کروڑ 10 لاکھ روپے کا 1 ضمنی مطالبہ زر منظورکیا گیا۔
Comments are closed.