وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا کہنا ہے کہ قرض دینے والی 9 ایپس لائسنس یافتہ ہیں، مگر لائسنس یافتہ کمپنیوں کو بھی کسی شخص کی پکچر گیلری اور کانٹیکٹ لسٹ تک رسائی کی اجازت نہیں ہے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈی جی احمد اسحاق جہانگیر نے جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ شخص مسعود کا معاملہ جب رپورٹ ہوا تو ایف آئی اے نے ایکشن لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان اداروں کو ایسے فلٹرز لگانے ہوتے ہیں کہ ایسی چیزیں مارکیٹ میں نہ آئیں۔
ایڈیشنل ڈی جی احمد اسحاق جہانگیر نے بتایا کہ جب کسی کو ہراساں کیا جاتا ہے تو ایف آئی اے کیس لیتی ہے۔
Comments are closed.