وزارتِ خزانہ نے قرضوں اور مہنگائی سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔
وزارتِ خزانہ کی رپورٹ کے مطابق شرح سود بڑھنے کی وجہ سے قرضوں کا حجم بڑھا، ڈالر کا ایکسچینج ریٹ بڑھنے سے بھی مہنگائی اور قرض بڑھا۔
رپورٹ کے مطابق دسمبر 2022ء تک پاکستان کا قرضہ 55 ہزار 800 ارب روپے تھا، جس میں مقامی قرضہ 62.8 فیصد اور غیرملکی قرضہ 37.2 فیصد ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سال ملک میں مہنگائی کی شرح 28.5 فیصد رہے گی جبکہ آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح 21 فیصد رہے گی۔
وزارتِ خزانہ کی رپورٹ کے مطابق سال 2026ء تک قرضہ معیشت کے 70 فیصد سے زائد رہنے کا خدشہ ہے اور سال 2026ء میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 6.5 فیصد ہوسکتی ہے۔
وزارتِ خزانہ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کا پبلک ڈیبٹ تاحال رسک ہے۔
Comments are closed.