قدرت کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک انجیر ہے جس کا ذکر قرآن کریم میں بھی آیا ہے، بے پناہ طبی فوائد کا حامل ہے۔
آپ اسے چاہیں تو تازہ استعمال کرسکتے ہیں اور چاہیں تو خشک کرکے سال بھر کے لئے محفوظ کرسکتے ہیں۔ دونوں ہی صورتوں میں یہ مؤثر ہے۔ اس میں موجود پروٹین، معدنی اجزاء شکر، کیلشیم، فاسفورس، وٹامن اے اور سی کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جبکہ وٹامن بی اور ڈی قلیل مقدار میں ہوتے ہیں۔
ان اجزاء کے پیش نظر انجیر ایک انتہائی مفید غذائی دوا کی حیثیت اختیار کر جاتی ہے۔ اس لیے عام کمزوری اور بخار میں بھی اس کا استعمال اچھے نتائج دیتا ہے۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ درج ذیل دیگر طبی مسائل میں بھی یہ بےحد موثر ہے۔
انجیر ہاضمہ بہتر بناتی ہے، خشک انجیر میں غذائی ریشہ زیادہ ہوتا ہے، جو ہاضمے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ قبض کی شکایت کو دور کرتا ہے اور آنتوں کی باقاعدہ حرکت کو فروغ دیتا ہے۔
خشک انجیر اینٹی اکسیڈنٹس بشمول پولیفینول اور فلیوونائڈز سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ مرکبات آپ کے خلیوں کو آزاد ریڈیکلز کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان سے محفوظ رکھتے ہیں اور دائمی بیماریوں کے خطرے کو بھی کم کرتے ہیں۔
خشک انجیر میں موجود پوٹاشیم اور میگنیشیم بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتا ہے اور امراض قلب کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ غذائی ریشہ صحت مند کولیسٹرول کی سطح کو برقرار رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
خشک انجیر میں موجود کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے، اس کا باقاعدگی سے استعمال ہڈیوں کی کثافت کو بہتر بناسکتا ہے، انجیر دانتوں کے لیے بھی بہترین ہے اور یہ دانتوں کو مضبوطی بھی فراہم کرتی ہے۔
وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد اسے اپنی غذا میں شامل کریں، اس میں موجود فائبر کی وافر مقدار بھوک کے احساس کو کم کرتی ہے، جس سے وزن میں بھی واضح کم آتی ہے۔
خشکانجیر کا استعمال خون میں شکر کی مقدار کو قابو میں رکھتا ہے، جبکہ ذیابطیس کے حامل افراد اس کے استعمال سے مٹھے کی طلب کو پورا کرسکتے ہیں یہ خون میں انسولین لیول کو کنٹرول می رکھتا ہے۔
Comments are closed.