پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا گیا ہے کہ ہم نےقانون کے مطابق اپنے ایم این ایز کو سندھ ہاؤس میں رکھا، دوسری جماعتوں کے لوگوں کی افواہیں ہیں، ہماری طویل تاریخ ہے، ہم کوئی غیر قانونی اقدام نہیں کریں گے۔
یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مجھے عدلیہ کی جانب سے ہٹایا گیا تھا ، عدم اعتماد سے نہیں ہٹایا گیا، عدم اعتماد ایک خالص جمہوری طریقہ ہے۔
پیپلزپارٹی نے جمہوریت ، آئین کی بالادستی کے لیے جنگ لڑی ہے، ہم تصادم کی طرف نہیں جارہے مگر وہ جارہے ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ 172 ارکان شو کرنے ہیں، اگر میں وزیراعظم ہوتا تو 172 ارکان شو کر دیتا۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کیلئے آنے والے ہمارے مہمان ہیں، ہم نے او آئی سی اجلاس کے باعث اپنا احتجاج دو روز آگے کیاہے۔
یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ حکومتیں کبھی احتجاج نہیں کرتیں، ہمیں یقین ہے جو لوگ ہمارے ساتھ ہیں وہ حکومت کی پالیسیوں سے ناراض ہیں، ایسے لوگ اپنے ضمیر کی آواز پر ووٹ دیں گے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ جب عدم اعتماد ہوگا تو اپوزیشن کی تمام جماعتیں مل کر آگے لائحہ عمل طے کریں گی، پی ڈی ایم نے 23 مارچ کو لانگ مارچ کا اعلان بہت پہلے کر رکھا تھا۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں اگر کوئی آپریشن ہوا تو وہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہو گا، سندھ ہاؤس پر اس طرح کا ایکشن ان کی مکمل شکست کا اعلان ہو گا۔
حکمران مسلسل اپنے ارکان کی تذلیل کر رہے ہیں،اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ پارٹی بنے ہوئے ہیں،ایک وزیر نے کہا کہ کبوتر کو پنجرے میں بند کردیں گے،دولت مند اور بڑے لوگوں کے نام بھی سامنے ہیں جو ہمیں ووٹ دیں گے۔
Comments are closed.