پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے ٹیکس فراڈ کے کیس کی تحقیقات کے لئے چیئرمین ایف بی آر سے سوالات کیے تو انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو ملوث شخص کا نام بتانے سے انکار کردیا۔
چیئرمین ایف بی آر نے مو قف اپنایا کہ قانون کے تحت ٹیکس دہندہ کا نام ظاہر نہیں کرسکتے، اس پر ایاز صادق نے پوچھا آپ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ٹیکس معلومات کس قانون کے تحت ظاہر کیں۔
رکن کمیٹی نور عالم خان نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر، پی اے سی کو ہر چیز کا جواب دینے کے پابند ہیں، آپ پی اے سی کی اتھارٹی پر سوال نہیں اٹھاسکتے، یہ زیادتی ہے۔
اس پر چیئرمین ایف بی آر نے 30 دن کا وقت مانگ لیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ملتان سے ٹیکس ریفنڈ اسکینڈل میں چھ ارب روپے کا کیس نیب کو بھجوادیا۔
Comments are closed.