
اٹارنی جنرل خالد جاوید خان سے سوال کیا گیا کہ قانون اور آئین کے مطابق اچھی چیز یا نظریہ ضرورت ہونی چاہیے؟ جس کا جواب دیے بغیر اٹارنی جنرل روانہ ہوگئے۔
جیو نیوز سے گفتگو کے دوران اٹارنی جنرل خالد جاوید خان سے سوال کیا گیا کہ اٹارنی جنرل صاحب کیا امیدیں ہیں آپ کو؟
جس کا جواب دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ اچھی امید رکھنی چاہیے۔
اٹارنی جنرل اچھی چیز یا نظریہ ضرورت سے متعلق سوال کا جواب دیے بغیر روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں تحریکِ عدم اعتماد مسترد ہونے پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت مکمل کر لی گئی اور فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ آج شام ساڑھے 7 بجے فیصلہ سنائیں گے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ میں حکومتی مؤقف کو بڑا دھچکا لگا، چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غلط قرار دے دیا۔
عدالتِ عظمیٰ میں اس وقت دلچسپ صورتِ حال پیدا ہو گئی جب اٹارنی جنرل ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا دفاع کرنے سے دست بردار ہو گئے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد مسترد ہونے پر از خود نوٹس کیس کا فیصلہ آج ہی سُنایا جائے گا۔
Comments are closed.