فیفا ورلڈ کپ 2022ء کے آغاز سے قبل صرف ایک سال کے دوران قطر کی آبادی میں 13.2 فیصد اضافہ ہوگیا۔
قطر کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اگلے ماہ شروع ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کے انتظامات سنبھالنے کے لیے ہزاروں غیر ملکی افراد کو بھرتی کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے قطر کی شماریات کی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال 13فیصد سے زائد اضافے کے بعد اب ملک کی آبادی 2.94 ملین ہوگئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک کی آبادی کا زیادہ تر حصّہ کم آمدنی والے تارکینِ وطن اور دیگر غیر ملکی افراد ہیں جبکہ قطری شہریوں کی اپنی تعداد تقریباً 3 لاکھ 80 ہزار ہے۔
رپورٹ کے مطابق، قطر میں ورلڈ کپ کے منتظمین کو عملے کی کمی کا سامنا ہے کیونکہ ملک میں فٹبال کے سب سے بڑے ایونٹ کے دوران ایک اندازے کے مطابق متوقع 1.2 ملین شائقین کی آمد کی تیاری کررہا ہے، جس سے ملک کے بنیادی ڈھانچے، ایونٹ کے دوران مہمان نوازی اور سیکورٹی کے شعبے پر دباؤ بڑھنے کی توقع ہے۔
انتظامیہ اپارٹمنٹس میں65 ہزار کمروں اور ایونٹ کے دوران ملک میں آنے والے شائقین کی عارضی رہائشگاہوں کے انتظامی امور کو سنبھالنے کے لیے 12 ہزار بیرون ملک ملازمین کو بھرتی کر رہا ہے۔
اس کے علاوہ قطر نے ترکی کے ساتھ 3 ہزار سے زائد پولیس فراہم کرنے کا معاہدہ کیا ہے جبکہ پاکستان نے بھی اس ٹورنامنٹ کے دوران قطر میں فوج تعینات کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہوئی ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق، قطر نے فیفا ورلڈ کپ منعقد کروانے کے لیے ملک میں انفراسٹرکچر پر کم از کم 229 بلین ڈالر خرچ کرتے ہوئے ایکسپریس ویز، 7 فٹبال اسٹیڈیم، کئی نئے ہوٹل اور فلک بوس عمارتیں تعمیر کی ہیں۔
یاد رہے کہ قطر کی تقریباً نصف آبادی تعمیراتی صنعت سے وابستہ ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی پیش گوئی کے مطابق ٹورنامنٹ کے بعد چند ہی سالوں میں قطر کی آبادی میں تقریباً 1.2 فیصد کمی دیکھنے میں آئے گی اور توقع ہے کہ2027ء تک ملک کی آبادی 2.5 ملین تک سکڑ جائے گی۔
Comments are closed.