فیصل آباد میں اولاد کیلئے عامل کے کہنے پر چچا نے اپنے 3 سالہ بھتیجے کو قتل کردیا۔
ملزم تھانے میں مقتول کے اغواء کا مقدمہ درج کروا کر مدعی بن گیا اور خود بھی بچے کی تلاش کا ڈرامہ رچاتا رہا، شک گزرنے پر پولیس نے تفتیش کی تو جرم قبول کر لیا۔
پولیس کے مطابق 21 اگست کو 3 سالہ بچہ ثقلین اچانک لاپتہ ہو گیا تھا جس کے اغواء کے الزام میں تھانہ ساندل بار میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اگلے روز مغوی کی لاش ایک گٹر سے مل گئی، پولیس نے شک گزرنے پر مغوی کے چچا کاشف کو شامل تفتیش کیا تو اس نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنے بھتیجے کو قتل کر کے لاش گٹر میں پھینکی تھی، جبکہ ملزم مغوی کو تلاش کرنے کا ڈرامہ بھی کرتا رہا۔
پولیس کے مطابق ملزم کا کہنا ہے کہ اس کے بچے پیدائش کے بعد انتقال کر جاتے تھے جس پر ایک عامل نے اسے کہا تھا کہ وہ رشتہ داروں میں کوئی بچہ قربان کرے جس کے بعد اس کے بچوں کا انتقال نہیں ہوگا، جس پر اس نے اپنے بھتیجے کو قتل کیا۔
پولیس کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے اور ملزم کے بیان پر عامل کی تلاش بھی کی جا رہی ہے۔
Comments are closed.