وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات اور یادگار شہداء پر حملوں میں ملوث افراد کا احتساب کیا گیا جو قابل تحسین ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ حملوں میں ملوث سویلین کے کیس ملٹری کورٹ میں چلانے سے متعلق بات چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کو حرکت میں لانے کے لیے رکاوٹیں عبور کرنی پڑ رہی ہیں، جو عبور ہو جائیں گی، سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کا آپشن ہر وقت موجود ہے اور عمل بھی کیا جاسکتا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے ملزمان کو جب تک سزا نہیں ملے گی صرف پارٹی پر پابندی لگانا حل نہیں، سوشل میڈیا یورپ اور چین میں بھی ریگولیٹ ہو رہا ہے یہاں بھی ہونا چاہیے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہر جگہ سوشل میڈیا کو مانیٹر کیا جاتا ہے، ہمارے ہاں سوشل میڈیا پر لوگوں کو بغاوت پر اکسایا جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے خلاف ریاست کو پوری طاقت سے حملہ کرنا ہو گا، منشیات کی سزا سعودی عرب میں سر قلم کرنا ہے آج بھی لوگ منشیات لے کر جاتے ہیں، متعلقہ اداروں کو انسانی اسمگلنگ روکنے سے متعلق بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ الیکشن میں کوئی رکاوٹ نظر نہیں آرہی الیکشن وقت پر ہوں گے، نواز شریف کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہوئی، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل اور قید کیا گیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پانامہ کیس میں 4 سو سے زائد پاکستانیوں کا نام تھا، نواز شریف کا نام بھی نہیں تھا ان پر کیس چلایا گیا، ان کو جھوٹے کیس میں نااہل کیا گیا، پہلے اس کا سدباب ہونا چاہیے۔
Comments are closed.