آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے پشاور میں منعقدہ تاریخی گرینڈ جرگہ میں خصوصی طور پر شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر اپنے خطاب میں جنرل عاصم منیر نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کا کچھ نہیں کرسکتی۔
ان کا کہنا تھا کہ فوج اور سیکیورٹی کے تمام ادارے اور پاکستان کی عوام ایک ہیں، جو لوگ امن کو برباد کرنا چاہتے ہیں وہ ہم میں سے نہیں ہیں۔
سپہ سالار نے کہا کہ پاکستان ریاست مدینہ کے بعد کلمہ پر بننے والی دوسری ریاست ہے، اسلام سلامتی اور امن کا دین ہے، جنہوں نے اس دین کو دہشتگردی کی بھینٹ چڑھایا ہے ان کو جواب دینا پڑے گا۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ اگر مذکرات ہوئے تو وہ صرف پاکستان اور عبوری حکومت کے مابین ہوں گے، کسی بھی گروہ یا جتھے سے بات نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو پاکستان میں پاکستان کے قوانین کے مطابق رہنا ہوگا، آرمی چیف نے افغان حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا احسان کا بدلہ احسان کے علاوہ کچھ اور بھی ہوسکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ہم اللہ کے راستے میں جہاد کر رہے ہیں اور کامیابی ہماری ہی ہوگی، پاک فوج کا مقصد اور نصب العین شہید یا غازی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ قبائل کے انضمام کے مسائل کے حل کیلئے ایک سیکریٹریٹ قائم کیا جائے گا، قبائلی عوام کی معاشی ترقی سے متعلق ترقیاتی منصوبوں میں ان کی شرکت یقینی بنائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں81 ارب روپے کے ترقیاتی اور فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کیے جائیں گے، ان اضلاع میں پولیس کے 43 منصوبوں کو 7 ارب روپے سے مکمل کیا جائے گا، زیر تعمیر منصوبوں کے جلد مکمل ہونے میں تمام تر مدد فراہم کی جائے گی
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی میں اضافہ دہشتگردوں کی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی بےسود کوشش ہے، دہشتگردوں کے پاس ریاست کی رٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کے خلاف دشمن قوتوں کے پروپیگنڈے سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے پاک فوج، ایف سی، لیویز، خاصہ دار، پولیس اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس ایک شاندار فورس ہے اور اس کی بے پناہ قربانیاں ہیں، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، پاکستان میں مکمل امن واپس آئے گا۔
Comments are closed.