پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری ڈیوٹی مجسٹریٹ نوید خان کی عدالت میں پیش کردیا گیا۔
دوران سماعت فواد چوہدری نے مجسٹریٹ سے استدعا کی کہ مجھے 5 منٹ فیملی اور اتنے ہی منٹ اپنے وکلاء سے بات کرنے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ باہر 1500 پولیس اہلکار موجود ہیں، اس کے باوجود کمرہ عدالت میں مجھے ہتھکڑی لگی ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے جج کے روبرو کہا کہ میں سپریم کورٹ کا وکیل ہوں، مجھے عدالت میں ہتھکڑی لگا کر پیش کیا گیا ہے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے وکلاء نے فواد چوہدری کی ہتھکڑی کھولنے جبکہ تفتیشی افسر نے جج کے سامنے ملزم کے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن نے مقدمے کا متن پڑھ کر سنایا اور کہا کہ فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی حالت اس وقت منشی کی ہے۔
اس پر فواد چوہدری نے لقمہ دیا کہ الیکشن کمیشن کی حالت تو منشی کی ہوئی ہے۔
اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دینا شروع کردیے اور کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات کرانے کے تمام اختیارات ہیں، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت الیکشن کمیشن کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔
فواد چوہدری کی ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیشی سے پہلے کمرہ عدالت تبدیل کردیا گیا۔
فواد چوہدری کے بھائی فراز چوہدری بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے، انہیں آج ہی جہلم میں گرفتاری کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔
سماعت کے آغاز میں مجسٹریٹ نوید خان نے کہا کہ کسی طرح فواد چوہدری کو کمرہ عدالت میں آنے دیں۔
اس موقع پر فیصل چوہدری نے غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کی درخواست کردی۔
فیصل چوہدری نے مجسٹریٹ سے کہا کہ فواد چوہدری کدھر ہیں؟ گاڑی کہاں ہے؟ ہم انہیں لے آتے ہیں۔
اس پر مجسٹریٹ نے ریمارکس دیے کہ کمرہ عدالت میں جگہ بنے گی تو فواد چوہدری کو لے آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورٹ میں 15،20 افراد ہوں گے تو فواد چوہدری کو لے آئیں گے۔
اس کے بعد ڈیوٹی مجسٹریٹ عدالت سے اٹھ کر اپنے چیمبر میں واپس چلے گئے ۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکالتے رہے، اس دوران فیصل چوہدری نے پی ٹی آئی کی خواتین ورکرز سے کہا کہ آپ کی فواد چوہدری سے ملاقات بھی کرائیں گے۔
اس سے قبل فواد چوہدری کے وکیل قیصر امام اسلام آباد کی ایف 8 کی عدالت کے کمرے میں پہنچے، پیشی کے موقع پر پولیس اہلکاروں اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تلخ کلامی اور دھکم پیل ہوئی۔
پی ٹی آئی اسلام آباد کے رہنما اس دوران پولیس اہلکاروں سے الجھ پڑے، مقامی رہنما اہلکاروں کو دھکیلتے ہوئے کمرہ عدالت میں داخل ہوگئے۔
فواد چوہدری کی پیشی کےلیے کمرہ عدالت رش ہونے اور جگہ کی تنگی کے باعث تبدیل کردیا گیا۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ نوید خان اب دوسرے جج کے کمرے میں سماعت کریں گے، عدالت میں پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کے وکلا پہنچ گئے ہیں۔
مجسٹریٹ نوید خان نے اس حوالے سے کہا کہ کورٹ روم سیکنڈ فلور پر ہے، دوران سماعت مشکلات ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شبیر بھٹی کی عدالت گراؤنڈ فلور پر ہے، وہاں پر سماعت میں آسانی ہوگی۔
فواد چوہدری کو اب الیکشن کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتاری کے بعد ڈیوٹی مجسٹریٹ شبیر بھٹی کے کمرہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
اس سے قبل اطلاع آئی تھی کہ فواد چوہدری کو سخت سیکیورٹی حصار میں ایف ایٹ کچہری پہنچایا جائے گا، انہیں سفید چادر ڈال کر پولیس گاڑی میں بٹھایا گیا ہے۔
Comments are closed.