پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے ججوں اور اسٹیبلشمنٹ کو دھمکی دے ڈالی، انہوں نے ججز پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ جب دل چاہتا ہے ججز نوٹس لیتے ہیں، ہمیں پتہ ہے کورٹ میں بریک سے پہلے کیا ہو رہا تھا اور بریک کے بعد کیا ہوا، آپ سائفر کی تحقیقات کیوں نہیں کر رہے؟
میڈیا سے گفتگو کے دوران فواد چوہدری نے اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے منہ کو خون لگا ہوا ہے کہ سیاسی فیصلے کرنے ہیں، اب یہ بدلنا ہوگا، یہ نہیں ہو سکتا کہ اسٹیبشلمنٹ ایک دن ایک فیصلہ کرے اور اگلے دن دوسرا، جیسے افغانستان میں پالیسی بدلی اور بچے شہید کرائے، مقتدر حلقے فیصلے کریں کہ انہوں نے ملک کو سری لنکا بنانا ہے یا اسے آگے بڑھانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر نے سائفر کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھا، شاید گفتگو سے پرہیز کرنے کے لیے سائفر کی تحقیقات نہیں کرنا چاہ رہے، اگر انہوں نے سائفر کی تحقیقات نہیں کی تو نئی حکومت آکر ضرور کرے گی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں جب خرید و فروخت ہو رہی تھی اس وقت ججوں کو نوٹس لینا چاہیے تھا، سپریم کورٹ نے کئی زبردست فیصلے دیئے لیکن یہ فیصلہ متضاد ہے، آرٹیکل 6 کے کیس اگر چلنے شروع ہوئے تو گلے زیادہ اور رسے کم پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عام انتخابات کی طرف جانا ہوگا، اس کے سوا کوئی اور حل نہیں، جو مرضی کر لیں ضمنی انتخابات میں دھاندلی نہیں کرنے دیں گے، دو تہائی اکثریت سےاسمبلی میں آئیں گے اور اس فیصلے کو ختم کرائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ملک میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تاریخ شاندار نہیں رہی، فیصلہ غلطیوں سے عبارت ہے، فیصلوں پر رائے دینا حق ہے، اس کو کتنی پذیرائی ملے گی بعد میں پتہ چلے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سائفر کی انویسٹی گیشن ہوئی تو اس پر بحث ہوگی، بہت سے لوگ سائفر کی انویسٹی گیشن نہیں کرانا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ عقل مندوں کو معلوم ہے کہ سائفر کی تفتیش آخر کیوں نہیں ہو رہی، سائفر کی تحقیقات ہونی چاہیے، جس کے تحت منتخب وزیرِ اعظم کو ہٹایا گیا۔
فواد چوہدری نے مطالبہ کیا کہ سائفر چیف جسٹس کے پاس موجود ہے، انکوائری کرائی جائے، حکومت فراڈیوں پر مشتمل ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی لوگوں کو بے وقوف سمجھتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیاست کے فیصلے سیاسی میدان میں ہونے چاہئیں، پاکستان میں بننے والی پالیساں مذاق بن گئی ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت اسمبلی مقبوضہ ہے کوئی اسمبلی نہیں، اس اسمبلی میں کوئی نمائندہ جماعت نہیں، یہ راجہ ریاض اور شہباز شریف کی اسمبلی ہے، ہم دو تہائی اکثریت سے اسمبلی میں آئیں گے اور اس فیصلے کو ختم کرائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ سائفر ایک عالمی سازش تھا، جس میں عمران خان کو اقتدار سے ہٹایا گیا، فیصلہ لکھنے سے پہلے چیف صاحب کو چاہیے تھا کہ یہ سائفر سب کو پڑھا دیتے۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت ڈیڑھ سو روپے فی لیٹر ہونی چاہیے، پیٹرول سستا ہوتا ہے تو ہم اس کو ویلکم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج پاکستان کو لیڈ کر رہے ہیں یہ عوام کی توہین ہے، سندھ ہاؤس میں جب خرید و فروخت ہو رہی تھی اس وقت ججوں کو نوٹس لینا چاہیے تھا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو پاکستان کی تاریخ کا سب سے ناکام وزیرِ خارجہ ثابت ہو رہا ہے، ہمیں عام انتخابات کی طرف جانا ہوگا، اس کے سوا کوئی اور حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں وہ کس حیثیت میں اعلان کر رہی ہیں کہ پیٹرول کی قیمت کم ہو رہی ہے، 4 مہینے فیصلہ روکے رکھا، ضمنی انتخاب سے 2 دن پہلے آپ نے سنا دیا۔
Comments are closed.