اسلام آباد ہائی کورٹ میں خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکانے کے معاملے پر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے دوران اُس وقت دلچسپ صورتحال پیش آئی، جب عمران خان کے وکیل حامد خان نے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گفتگو پر تبصرہ کیا۔
ہوا یوں کہ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے بتایا کہ فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو معافی مانگنی چاہیے۔
اس پر حامد خان نے جواب دیا کہ ہمارا فواد چوہدری کے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس شخص سے کسی اچھائی کی توقع بھی نہیں کی جاسکتی ہے۔
عدالت کے سامنے اپنے وکیل کے فواد چوہدری سے متعلق جواب پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ہنسی چھوٹ گئی۔
اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ہمیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں، انہیں خود پتہ ہونا چاہیے کہ جو کہہ رہے ہیں وہ صحیح ہے یا غلط۔
Comments are closed.