پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری جیو نیوز پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے سے باز نہیں آئے۔
ایک بیان میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کیا وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سے سوال کر سکتے ہیں کہ شہباز گل کے کمرے پر چھاپے کے دوران جیو کی ٹیم کس قانون کے تحت ساتھ تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے فل کورٹ اس کو توہین عدالت کے طور پر نہیں لے گا۔
حقیقت یہ ہے کہ شہباز گل کے کمرے پر چھاپے کے دوران صرف جیو نیوز نہیں دوسرے نیوز چینلز اور صحافی بھی موجود تھے، لیکن فواد چوہدری نے صرف جیو نیوز کا نام لے کر الزام لگایا۔
فواد چوہدری جب وزیر اطلاعات تھے تو میڈیا کی آواز بند کرنے کے لیے پیکا جیسے کالے قوانین کو نافذ کرنے کی کوشش کی گئی۔
ان کے دور میں پاکستان میڈیا فریڈم انڈیکس میں کئی درجے نیچے چلا گیا تھا، ان کے ہی دور میں صحافتی اداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کئی صحافیوں کو اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔
جیو پہلے ہی فواد چوہدری کو جیو کے ساتھ وابستہ صحافیوں سے متعلق جھوٹ بولنے پر قانونی نوٹس بھیج چکا ہے۔
Comments are closed.