وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور میاں جاوید لطیف کے درمیان مکالمے پر قائمہ کمیٹی ارکان کے قہقہے لگ گئے۔
میاں جاوید لطیف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس ہوا، فواد چوہدری نے میٹنگ میں آتے ہی میاں جاوید لطیف سے مکالمہ شروع کردیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آپ یہاں میٹنگ کررہے ہیں، آپ جائیں اور تحریک عدم اعتماد کیلئے ممبر اکٹھے کریں، جس پر جواب دیتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ہم نے مطلوبہ بندے اکٹھے کرلیے ہیں آپ جائیں آپ نے 10 لاکھ بندے اکٹھا کرنے ہیں، جاوید لطیف کے جواب پر کمیٹی ارکان نے قہقہے لگانا شروع کردیے۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ فواد چوہدری ذہین وزیر ہیں، جس وزارت میں بھی گئے داستاں چھوڑ آئے، فواد کچھ معاملات میں منفی اپروچ سے مسائل بھی کھڑے کردیتے ہیں، جیسے ڈی چوک کے جلسے کو پارلیمنٹ کے گیٹ تک لے جانے کا بیان دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کو ثاقب نثار کو بلانے کی اجازت نہیں دی گئی، کیا کمیٹی کا استحقاق نہیں کہ ثاقب نثار کو بلایا جاتا؟ اگر کمیٹی کسی کو بلا بھی نہیں سکتی تو پھر کمیٹی کی کیا عزت رہی۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ فواد آج بھی آپ اس معاملے پر کمیٹی میں ووٹنگ کروالیں، یہ ساری کمیٹی کا متفقہ فیصلہ ہے۔
اجلاس کے دوران نفیسہ شاہ نے کہا کہ صحافیوں کے ساتھ جو کچھ گزشتہ سال میں ہوا اس پر بھی بات کریں، جس پر جواب دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اب آپ پوائنٹ اسکورنگ اور سیاسی بات نہ کریں۔
نفیسہ شاہ نے کہا کہ کمیٹی کو ثاقب نثار سمیت آڈیو کال ریکارڈنگ کے تمام ایشوز کو دیکھنا چاہیے۔
Comments are closed.