لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد اور ان کے اہل خانہ کو بری کرنےکا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ فواد حسن فواد کے خلاف جرم ثابت کرنے میں بُری طرح ناکام رہا۔
نیب نے فواد حسن فواد سمیت 4 افراد کے خلاف مارچ 2019 میں ریفرنس دائر کیا تھا۔
احتساب عدالت کی جج عظمیٰ اختر چغتائی نے فواد حسن فواد، وقار حسین، رباب حسین اور انجم حسین کو باعزت بری کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے تحریر کیا کہ استغاثہ کے 19 گواہ فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق کوئی شہادت نہیں دے سکے، نیب ایسی کوئی شہادت نہیں دے سکا جس سے فواد حسن فواد یا ان کے خاندان پر کرپشن کے ذریعے اثاثے بنانے کا الزام ثابت ہو۔
قومی احتساب کے قانون کے تحت سرکاری فنڈز کا عنصر شامل کیے بغیر کرپشن ثابت نہیں ہو تی، اس کیس میں تمام ٹرانزیکشنز نجی نوعیت کی ہیں۔
ایسی کوئی شہادت بھی نہیں ملی جس سے فواد حسن فواد کا کرپشن کے ذریعے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا تعلق ثابت ہو، وہ اثاثے جنہیں بے نامی کہا گیا، ان کا فواد حسن فواد سے کوئی تعلق نہیں۔
Comments are closed.