فلپائن کا زنگ آلود اور ڈوبتا بحری جہاز متنازع پانیوں میں چین کے خلاف کیسے ڈٹا ہوا ہے؟

جہاز

،تصویر کا ذریعہReuters

فلپائن نے اتوار کو بحیرہ جنوبی چین میں چینی میری ٹائم ملیشیا کے ایک جہاز پر فلپائن کی ایک کشتی کو ٹکر مارنے کا الزام عائد کیا ہے۔

اس واقعے کی سامنے آنے والی ویڈیو میں فلپائن کے سمندری محافظوں کے جہاز اور چینی میری ٹائم ملیشیا کے جہاز کے درمیان مبینہ تصادم کو دیکھا جا سکتا ہے۔

فلپائن اور چین کے درمیان بحیرہ جنوبی چین میں تنازع کئی دہائیوں سے جاری ہے لیکن حالیہ مہینوں میں اس میں کچھ تبدیلیاں آئی ہیں۔

فلپائن کے میڈیا پر دونوں ممالک کے درمیان سمندر میں ہونے والے ٹکراؤ اور تنازعات کے واقعات کو اب کافی کوریج دی جاتی ہے۔

ایک ہفتے میں یہ دوسرا موقع ہے کہ فلپائنی صحافیوں نے بحیرہ جنوبی چین کے سمندر کے قریب اس واقعے کو شوٹ کیا ہے۔ یہ جگہ سیکنڈ تھامس شول، آیونگین شول یا رین آئی ریف کے نام سے جانی جاتی ہے۔

اتھلے پانیوں میں جہاز

،تصویر کا ذریعہEPA-EFE/REX/SHUTTERSTOCK

،تصویر کا کیپشن

فلپائن کے اتھلے پانیوں میں جہاز

فلپائن ایسا کیوں کر رہا ہے؟

یہ کوئی اچانک کیمرے میں قید کیا ہوا واقعہ نہیں ہے۔

یہ فلپائن کی حکومت کی طرف سے چین کی ’غنڈہ گردی‘ کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کروانے کے لیے دانستہ اپنائی گئی پالیسی کا حصہ ہے۔ فلپائن کا کہنا ہے کہ یہ اس کا سمندری علاقہ ہے اور چین اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

سٹینفورڈ یونیورسٹی کے گورڈین نوٹ سینٹر کے ریٹائرڈ کرنل ریمنڈ پاول کہتے ہیں کہ ’میرے خیال میں ہم نے رواں سال اہم تبدیلی دیکھی ہے۔ میں اسے ’شفافیت کی مہم‘ کہتا ہوں۔‘

اس مہم کی ابتدا رواں سال جنوری میں اس وقت ہوئی جب فلپائن کی حکومت نے مقامی میڈیا کو اس نوعیت کے سمندری تصادم کی زیادہ سے زیادہ ویڈیوز جاری کرنا شروع کیں۔

فلپائن نے اپنی کشتیوں اور ہوائی جہازوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ صحافیوں کو اُن متنازع پانیوں تک لے جانا شروع کیا جہاں اس نوعیت کے واقعات ہوتے ہیں۔

کرنل پاول کا کہنا ہے کہ ’یہ چین کی جانب سے محاذ آرائی کی جاری کارروائیوں پر روشنی ڈالنے کے مترادف تھا۔‘

ایسا لگتا ہے کہ چین اس نئی حکمت عملی سے دنگ رہ گیا ہے۔ فری مین ایسپوگلی انسٹیٹیوٹ فار انٹرنیشنل سٹڈیز کی اوریانا سکائیلر ماسٹرو کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ حکمت عملی کام کر رہی ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ ’ہم نے دیکھا ہے کہ چین کی سرگرمیوں میں ایک قسم کی کمی واقع ہوئی ہے۔‘

زنگ آلود جہاز

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

یہ زنگ آلود جہاز اور کتنے دنوں تک قائم رہ سکتا ہے؟

فلپائن سپلائی کہاں بھیجتا ہے؟

مواد پر جائیں

ڈرامہ کوئین

ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا

قسطیں

مواد پر جائیں

رواں سال چین نے نرمی کا مظاہرہ کیا ہے جس کے سبب فلپائن کئی بار اپنی سرحدی چوکی سیکنڈ تھامس شول پر ضروری سامان بھیجنے میں کامیاب رہا ہے۔ فلپائن کی یہ سمندری سرحدی چوکی دراصل دوسری عالمی جنگ کا ایک بحری جہاز ہے جس کا نام ’سیئرا مادرے‘ ہے۔

سنہ 1999 میں اس جہاز کو دانستہ طور پر سمندر کے اتھلے پانیوں میں ایک جگہ چھوڑ دیا گیا تھا۔ یہ اب زنگ کی زد میں اور رفتہ رفتہ یہ بوسیدہ ہو کر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ فلپائن کے نو فوجیوں کا ایک چھوٹا گروپ اس پر تعینات ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سنہ 2014 میں بی بی سی کی ایک ٹیم نے اس جہاز کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت اس کی حالت بہت خراب تھی اور اس میں بڑے بڑے سوراخ تھے اور سمندر کی لہریں اس میں سے گزرتی تھیں۔

کئی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چین ایک طویل مدتی کھیل کھیلنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

جب چین اور فلپائن کے درمیان تعلقات اچھے رہے تو چینی کوسٹ گارڈ سیئرا میدرے پر سامان بھیجنے کی اجازت دیتا رہا لیکن جب دونوں کے تعلقات میں تلخی آئی تو چین نے جہاز پر رسد کی فراہمی کو روک دیا۔

بہر حال چین کا یہ خیال ہے سیئرا میدرے ہمیشہ رہنے والا جہاز نہیں ہے اور ایک وقت آئے گا جب فلپائن کو اپنے فوجیوں کو وہاں سے نکالنا پڑے گا کیونکہ یہ جہاز آہستہ آہستہ ٹوٹ کر سمندر میں غرقاب ہو رہا ہے۔

رسد

،تصویر کا ذریعہReuters

چین اور فلپائن کے درمیان اب کیا ہو گا؟

صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر کے گذشتہ سال انتخابات جیتنے کے بعد فلپائن کی خارجہ پالیسی سابق صدر روڈریگو دوترتے کے چھ سالہ دورِ حکومت کے بالکل برعکس ہو گئی ہے۔

صدر مارکوس نے نہ صرف چین کے قریب رہنے کی دوترتے کی پالیسی کو تبدیل کر دیا ہے بلکہ امریکہ کے ساتھ اتحاد کی پالیسی کو بھی دوبارہ اپنا لیا ہے۔ اس کے ساتھ انھوں نے 200 ناٹیکل میل دور فلپائن کے خصوصی اقتصادی زون میں چین کی مداخلت کا معاملہ بھی سختی سے اٹھایا ہے۔

اس معاملے میں اور بھی بہت کچھ ہو رہا ہے۔ فلپائن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فلپائن سیئرا میدرے پر رسد کے طور پر خوراک اور پانی بھیجتا ہے۔ لیکن یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ ان رسد کے علاوہ فلپائن خاموشی سے تعمیراتی سامان بھی لے جا رہا ہے۔

کرنل پاول کہتے ہیں کہ ‘جہاز کی زندگی کو بڑھانا بہت مشکل ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک بحرانی مقام پر پہنچ رہے ہیں۔ سیئرا میدرے کا انجام قریب ہے۔ یہ بہت تیزی سے ٹوٹ سکتا ہے۔’

شاید اسی وجہ سے چین اور فلپائن کے درمیان اس علاقے میں زیادہ بلند بانگ ہونے کا ایک نیا احساس پیدا ہوا ہے۔

فلپائن آیونگین شول میں اپنی موجودگی کے بارے میں بہت پرعزم ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اس نے فیصلہ کیا ہے کہ سیئرا میدرے کو نئی زندگی دینے نہیں دیا جائے گا۔

اگر سیئرا میدرے جہاز بالآخر بحیرہ جنوبی چین میں یا مغربی فلپائنی سمندر میں ٹوٹ کر غرقاب ہو جاتا ہے تو پھر کیا ہو گا؟

کیا چین اس اتھلے علاقے کو فوری طور پر اپنے قبضے میں لے لے گا جیسا کہ اس نے بحیرہ جنوبی چین کے دیگر مقامات پر کیا ہے؟

کیا فلپائن آیونگین شول پر دوسرا جہاز لنگرانداز کرے گا؟ اور اگر ایسا ہوا تو امریکہ کا ردعمل کیا ہو گا؟

وہاں آگے کیا ہو گا کوئی نہیں جانتا لیکن ایسا دن آنے والا ہے، اور شاید بہت جلد آنے والا ہے جب چین، امریکہ اور فلپائن کے درمیان وہاں حالات جوں کے توں نہ رہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ