امریکی فضائیہ کے اہلکار نے اپنے آپ کو آگ لگانے کی ویڈیو کو ’ٹوئچ‘ پر لائیو سٹریم بھی کیا جس میں انھوں نے اپنا تعارف کروایا اور بتایا کہ وہ امریکی ایئرفورس کے حاضر سروس اہلکار ہیں۔ خود کو آگ لگانے سے پہلے، انھوں نے کہا کہ وہ ’نسل کشی کے عمل میں مزید شریک نہیں ہوں گے‘ اور جب آگ نے اُن کے جسم کو اپنی لپیٹ میں لیا تو اس موقع پر ویڈیو میں انھیں ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے سُنا گیا۔اس واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوعہ پر بم ڈسپوزل یونٹ کے اہلکاروں کو بھی بھیجا گیا کیونکہ حکام کو اس اہلکار سے منسلک ایک گاڑی کی موجودگی کے حوالے سے شبہ بھی تھا۔اس واقعے میں اسرائیلی سفارتخانے کا کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا جبکہ اس علاقے سے کوئی خطرناک مواد بھی برآمد نہیں ہوا اور اسے محفوظ قرار دیا گیا ہے۔سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا کہ اس واقعے میں سفارت خانے کے عملے کا کوئی رکن زخمی نہیں ہوا۔اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ سفارتخانے کا عملہ اس شخص سے واقف نہیں تھا۔یہ پہلا موقع نہیں جب کسی شخص نے امریکا میں اسرائیلی سفارتی مشن کے سامنے خود سوزی کی کوشش کی ہو۔گذشتہ سال دسمبر میں امریکی ریاست جورجیا میں اسرائیلی قونصل خانے کے سامنے مظاہرہ کرنے والے ایک شخص نے خود کو آگ لگا لی تھی۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص نے اپنے آپ کو آگ لگانے کے لیے پیٹرول کا استعمال کیا تھا جبکہ حکام کو جائے وقوعہ سے فلسطینی پرچم بھی ملا تھا۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.