حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ نے دو ریاستی سیاسی حل پر مذاکرات کو فوری جنگ بندی اور گزرگاہوں کو کھولنے سے مشروط کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی آزادی اور خودمختاری تک خطے میں امن واستحکام قائم نہیں ہوسکتا۔
قطر کے دار الحکومت دوحہ سے جاری بیان میں اسمٰعیل ہنیہ نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں عملاً زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس دوران غزہ میں تمام فلسطینی مزاحمتی گروپس ہر محاذ پر ڈٹ کر اسرائیلی فوجیوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا غزہ میں اسرائیلی زمینی فوج کو شدید نقصانات سے دوچار کیا ہے اور فلسطینی گروپس بہت جلد اسرائیلیوں کے حقیقی نقصانات کا راز فاش کریں گے۔
حماس کے سربراہ نے موجودہ صورتحال کے لئے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو اپنا اور اپنے اہل خانہ کو بچانے کی خاطر غزہ کی پٹی پر حملے کروا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا حماس کی قید میں موجود یرغمالی وہی تمام تکالیف اور خطرات کا سامنا کر رہے ہیں جو فلسطینی عوام کرنے پر مجبور ہیں۔
اسمٰعیل ہنیہ نے کا کہنا تھا کہ ثالثوں سے کہا ہے غزہ میں قتل عام رکنا چاہیے۔ تاہم نتن یاہو اپنی ساکھ بچانے کے لئے رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ انہوں نے امریکہ سے مطالبہ کیا غزہ میں تشدد کے خاتمے کی بین الاقوامی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے سے باز آئے۔
انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ فلسطینیوں کی آزادی اور خودمختاری تک خطے میں امن واستحکام قائم نہیں ہوسکتا۔
Comments are closed.