جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر میں شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کردیا۔
مولانا فضل الرحمان نے تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سے شاہراہیں بند کرنے کی اپیل کردی۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے ایم ایز کو پولیس کے ذریعے اغواء کیا جائے گا، آج ہمارے لاجز پر حملہ کیا گیا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے رضا کار یہاں رضاکارانہ پہنچے، رضا کاروں کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا جس پر اعتراض کیا جاسکے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز پر حملہ کیا گیا، دھاوا بولا گیا، ملک کو انارکی کی طرف لے جانے سے پہلے عمران اور اسپیکر استعفیٰ دیں۔
رہنما جے یو آئی کے اعلان کے بعد سندھ کی کئی شہروں میں کارکنوں نے احتجاج شروع کردیا ہے۔
سکھر میں مولانا راشد محمود سومرو کی قیادت میں قومی شاہراہ پنوعاقل پر کارکنوں نے دھرنا دے دیا، جس کے باعث قومی شاہراہ بلاک ہو گئی، جے یو آئی کے کارکنوں نے پریس کلب کے سامنے بھی احتجاج کیا۔
جیکب آباد میں بھی پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اپیل پر احتجاج کیا گیا، جہاں کارکنان نے ڈی سی چوک پر دھرنا دیا اور ٹریفک معطل کردی۔
قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پارلیمنٹ لاجز سے پولیس فورس کے فوری انخلاء کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ارکان پارلیمان کی رہائش گاہوں پر دھاوا غنڈہ گردی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ پر پولیس تشدد، گرفتاری اور بدسلوکی انتہائی قابل مذمت ہے، گرفتار ارکان کو فوری رہا کیا جائے، حکومت ہوش کے ناخن لے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران نیازی بوکھلاہٹ، گھبراہٹ اور تحریک عدم اعتماد کے خوف میں پاگل پن پر اتر آئے ہیں، عمران نیازی ملک کو تصادم کی طرف لے جا رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد آئین کا راستہ ہے، حکومت غیر آئینی، غیرقانونی اور غیرجمہوری رویے پر اتر آئی ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ لاجز پر پولیس کے آپریشن کی مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ کٹھ پتلی وزیراعظم خوف اور دہشت کے ذریعے اراکین پارلیمنٹ کو ہراساں کررہے ہیں، صرف جے یو آئی ممبر نہیں تمام اسمبلی ارکان کو ڈرانےکی کوشش کی جارہی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسلام آباد پولیس کو عمران خان اور اس کی تیزی سے گرتی ہوئی حکومت کا آلہ کار بننے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ اس قسم کی پاگل پن پر مبنی کارروائیوں کا الزام اپنے سر لینا مناسب نہیں ہے، نقصان اٹھانا پڑے گا۔
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز کے اندر آپریشن کرکے جے یو آئی ف کے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی کے لاج کا دروازہ توڑ دیا، جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ پر تشدد کیا۔
پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیق سے بھی پولیس اہل کار گتھم گتھا ہوگئے، پولیس کے نقاب پوش اہل کار جے یو آئی کے ایم این اے صلاح الدین ایوبی کو بھی گرفتار کر کے لے گئے۔
جمعیت علماء اسلام ف کی رضا کار تنظیم انصار الاسلام کے دس سے بارہ کارکنوں کو بھی گرفتار کرلیا، جسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ، انصار الاسلام کے رضا کار اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کے لیے پارلیمنٹ لاجز پہنچے تھے ۔
وزير داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ رضا کار پولیس کی غفلت سے پارلیمنٹ لاجز آئے، ایم این ایز کے شیلٹر میں آکر حالات خراب کیے۔
Comments are closed.