وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ کی تضحیک کرنے کے اپنے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہےکہ ایک اسسٹنٹ کمشنر انہيں کیا پروٹوکول دے گی۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وہ کل پسینے میں شرابور تھیں، ان کی ماتحت افسر کو اےسی والی گاڑی میں جاکر نہیں بیٹھنا چاہیے تھا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں 14 رمضان بازاروں کا دورہ کرچکی ہوں، کہیں بھی اس طرح کا رویہ دیکھنے کو نہیں ملا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مسائل کی نشاندہی کرنا ہمارا کام ہے، عوامی نمائندوں میں تناؤ پیدا کرنے والوں کو مایوسی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ چند مٹھی بھر افراد حکومتی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، ہمارا مشن عوام کے دکھوں کا مداوا کرنا ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام کے حقوق کی پاسداری کریں گے چاہے کوئی کتنا ہی پاورفل کیوں نہ ہو، بیوروکریسی اور سیاستدان مل کر عوام کی خدمت کریں گے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ میں کل پیسنے سے شرابور تھی میری افسر کو اے سی والی گاڑی میں جاکر نہیں بیٹھنا چاہیے تھا، ہم یہ تاثر نہیں دینا چاہتے کہ ہماری آپس میں غلط فہمی ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ایک چینل چلا رہا تھا کہ شاید میرے پروکوٹول کا مسئلہ ہے، ایک اے سی مجھے کیا پروٹوکول دے گی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے اور عثمان ڈار کے ووٹرز کے حقوق کا تحفظ کرنے گئی تھی، حکومت نہیں حکومت کے کام بولا کرتے ہیں۔
Comments are closed.