وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سابق معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تحقیقاتی رپورٹ پر ردّ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے افسر کی رپورٹ کو توڑ مروڑ کے پیش کیاجارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈسکہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار اسےسپریم کورٹ تک لے کرگئے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ آراو اور ڈی آر او سےمتعلق سیکڑوں درخواستوں کے حوالے سے بات کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان افسران سےمتعلق ہمارے تحفظات درست تھے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے ڈسکہ الیکشن سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی جس میں کہا گیا ہے کہ ڈسکہ ضمنی الیکشن آزاد، صاف اور شفاف ماحول میں نہیں ہوئے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ اے سی ہاؤس میں ہونے والے اجلاسوں میں فردوس عاشق اعوان بھی شریک ہوئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز نے غیر قانونی طور پر پریزائیڈنگ افسران کو بلایا، ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز نے پریزائیڈنگ افسران کو ووٹنگ عمل سست کرنےکی ہدایت کی۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز نے شہری علاقے میں ووٹنگ 25 فیصد سے زیادہ نہ ہونے دینے کی ہدایت کی، پریزائیڈنگ آفیسر کو کہا گیا کہ وہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے کام میں مداخلت نہ کریں۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پریزائیڈنگ آفیسر کو کہا گیا پولیس کی مدد سے ساڑھے چار بجے پولنگ اسٹیشن بند کر دیں۔
Comments are closed.