لاہور ہائی کورٹ نے فرح خان کی والدہ بشریٰ خان کی درخواست پر ایف آئی اے کو جواب داخل کرانے کے لیے 4 مئی تک کی مہلت دے دی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے بشریٰ خان کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران ایف آئی اے نے جواب داخل کرانے کے لیے مہلت طلب کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے غیر قانونی نوٹسز جاری کر رہا ہے، نیب اور اینٹی کرپشن اسی طرح کی تحقیقات کر چکا ہے۔
وکیل اظہر صدیق نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی آر درج کرنے سے پہلے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔
وکیل نے کہا کہ استدعا ہے کہ ایف آئی اے کے نوٹسز کالعدم قرار دیے جائیں۔
Comments are closed.