فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے یورپی پارلیمنٹ کے رکن جارڈن بارڈیلا کو ہفتے کے روز فرانسیسی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت نیشنل ریلی (RN) میں میرین لی پین کی جگہ صدر منتخب کیا گیا۔
27 سالہ جارڈن بارڈیلا پارٹی کے پہلے صدر ہیں جو لی پین خاندان کے رکن نہیں ہیں۔
بارڈیلا نے پارٹی کے ارکان کی طرف سے ڈالے گئے ووٹوں میں سے تقریباً 85 فیصد ووٹ حاصل کیے، جبکہ لی پین کے سابق ساتھی لوئس ایلیوٹ کو 15 فیصد ووٹ ملے۔
یہ پارٹی کے وفادار جارڈن بارڈیلا کے لیے ایک ہموار منتقلی ہوگی، جو پہلے ہی گزشتہ سال کے دوران پارٹی کے عبوری صدر کے طور پر کام کر رہے تھے۔
پارٹی کنونشن کے دوران لی پین کا کہنا تھا کہ میں RN کو نہیں چھوڑ رہی، میں وہاں جاؤں گی جہاں ملک کو میری ضرورت ہے۔
لی پین 2021 میں اعلیٰ ملازمت سے سبکدوش ہو گئی تھیں کیونکہ وہ ایمانوئل میکرون کے خلاف کامیاب نہیں ہو سکی تھیں۔
وہ 2027 کے اگلے صدارتی انتخابات میں پارٹی کی نمائندگی کریں گی۔
لی پین نے اپنے والد کی کچھ تارکین وطن مخالف، یورو سیپٹک پالیسیوں کو کم کر کے پارٹی پر اپنی شناخت بنائی۔
ان کے والد جین میری نے 1972 میں پارٹی کی بنیاد رکھی تھی، اس جماعت نے فرانس میں امیگریشن، سیاسی پناہ کی پالیسیوں کو سخت کرنے کا بل پیش کیا۔
پیرس کے مضافات میں ایک محنت کش طبقے کے ہاں پیدا ہونے والے جارڈن بارڈیلا کی کم عمری اور جذبے سے توقع کی جاتی رہی ہے کہ وہ غیر روایتی انتہائی دائیں بازو کے فرانسیسی ووٹروں کو راغب کریں گے۔
نیشنل ریلی گروپ (RN) کی سیاست میں ان کا زبردست اضافہ اس وقت مہر ثابت ہوا جب انہوں نے 2019 میں یورپی انتخابی مہم کی قیادت کی، جس میں ان کی جماعت نے مارکون کی پارٹی سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔
واضح رہے کہ ایک آر این قانون ساز کی جانب سے ’افریقہ واپس جاؤ!‘ مہم کے آغاز کے صرف ایک دن بعد بارڈیلا قیادت سنبھال رہے ہیں۔
واضح ہو کہ آر این انتہائی جماعت کے بانی مسٹر لی پین اور ان کی بیٹی جو طویل المدت پارٹی کے سربراہ رہے، فرانسیسی صدارتی امیدوار کی دوڑ میں 6 مرتبہ شامل ہوئے لیکن انہیں ایک بھی مرتبہ کامیابی نہیں مل سکی۔
Comments are closed.