فرانس میں پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فرانس کے شہر تولوز سمیت کئی شہروں میں مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں ہوئی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق پولیس پر مظاہرین نے حملے کیے اور کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
دوسری جانب فرانسیسی ٹریفک پولیس کی جانب سے پوچھ گچھ کے دوران نوجوان کار سوار کو سینے پر گولی مار کر ہلاک کرنے کے اس معاملے کو فرانسیسی صدر نے ناقابل فہم اور پولیس کے اس ظالمانہ اقدام کو ناقابل معافی قرار دے دیا ہے۔
فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ نوجوان کی ہلاکت نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ہمدردیاں اور نیک تمنائیں نوجوان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔
علاوہ ازیں فرانسیسی صدر نے ملکی صورتحال پر سینئر وزرا کے ساتھ اجلاس میں کہا کہ نوجوان کی ہلاکت کے خلاف پُرتشدد احتجاج بلاجواز ہے۔
ٹریفک پولیس کا دعویٰ تھا کہ 17 سال کے نوجوان ڈرائیور نے انہیں کچلنے کی کوشش کی تھی۔
Comments are closed.