- مصنف, ایملی مناکو
- عہدہ, بی بی سی ٹریول
- ایک گھنٹہ قبل
فرانس میں شراب بنانے والوں نے اپنی بہترین شراب کی بوتلیں چھپانے سے لے کر اتحادی افواج کو خفیہ معلومات دینے تک فرانسیسی مزاحمت میں انتہائی اہم کردار ادا کیا۔ہٹلر شراب نہیں پیتے تھے لیکن نازی فوج میں اہم عہدوں پر فائز ان کے ساتھی شراب نوشی کرتے تھے۔ ہٹلر کے کمانڈر ان چیف ہرمن گورنگ، وزیر خارجہ جوآچم وون ربین ٹروپ اور پروپیگنڈے کے وزیر جوزف گوئبلز کی بورڈیاکس، برگنڈی اور شیمپین شرابوں کے لیے پسندیدگی نے مقبوضہ فرانس میں نازی پالیسیوں کو متاثر کیا۔ تاہم جب دوسری عالمی جنگ کے دوران فرانسیسی شراب کے لیے نازیوں کی پیاس شدت اختیار کر گئی تو فرانس کے کچھ شراب بنانے والوں نے اس دوران مزاحمت کا راستہ اپنایا اور کئی شراب بنانے والے جنگ میں ہیرو بن گئے۔دوسری عالمی جنگ شروع ہونے سے پہلے تک فرانس ہر برس 79 ملین ہیکٹو لیٹر شراب تیار کرتا تھا اور اسی وجہ سے فرانسیسی شراب کی مارکیٹ جرمنی کے لیے بڑا اقتصادی ہدف تھی۔
کتاب ’نازیوں کی شراب‘ کے مصنف کرسٹوف لوکانڈ کہتے ہیں کہ ’شراب نازیوں کے لیے مال غنیمت کا درجہ رکھتی تھی۔‘فرانس کی لگژری شراب جیسے کہ شیمپین، برگنڈی، بورڈیاکس کو جرمن اشرافیہ میں بہت پسند کیا جاتا تھا۔ اس لگژری شراب کی سونے کی قیمت پر لین دین کی جاتی تھی۔جون 1940 میں فرانس کی جنگ میں نازیوں کی فتح کے بعد جرمنی نے ملک کو جنوب کے آزاد اور شمالی مقبوضہ علاقوں میں تقسیم کر دیا۔ ایک ایسی تقسیم جس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ شراب بنانے والے مشہور علاقے برگنڈی اور شیمپین نازیوں کے کنٹرول میں آ گئے ہیں۔،تصویر کا ذریعہAlamy
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.