سابق وزیر اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کے بیٹے میر مرتضیٰ بھٹو کی بیٹی فاطمہ بھٹو نے دادا کی 43 ویں برسی پر اُن کے آخری ایام میں خوبصورتی کے حوالے سے لکھے گئے الفاظ کی یاد تازہ کی ہے۔
انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کی 43 ویں برسی پر، میں ان الفاظ کے بارے میں سوچ رہی ہوں جو میرے دادا نے اُس وقت لکھے تھے جب وہ موت کے قریب تھے۔
وہ الفاظ کیا تھے یہاں پڑھیں:
’ہر طرف خوبصورتی ہے۔ بربادی و فنا کی جنگ میں بھی اس خوبصورتی سے منہ موڑنا میرے لیے مشکل ہے، خوبصورتی اتنی دلکش ہے کہ بندہ فنا ہو جائے۔ قید تنہائی کے اس بارہ ماہ کے عرصے میں مجھے ماضی کی ناخوشگوار یا بدصورت جھلک شاذ و نادر ہی یاد آئی ہے۔‘
شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پیدائش پانچ جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں ہی ہوئی جو سرشاہنواز کے تیسرے بیٹے تھے۔ جنہیں حکومت برطانیہ نے سر کا خطاب دیا تھا کیونکہ سیاست ہند میں اُنہیں ایک اہم حیثیت اور بڑا مقام حاصل تھا۔
خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو شاعرہ اور ادیبہ ہیں اور وہ پاکستان ، امریکا اور برطانیہ کے مختلف اخباروں میں کالم بھی لکھتی ہیں۔
1997ء میں پندرہ برس کی عمر میں فاطمہ بھٹو کا پہلا شعری مجموعہ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس پاکستان سے شائع ہوا تھا۔
فاطمہ بھٹو سوشل میڈیا پر کافی فعال ہیں ، دادا ، دادی اور خاندان کے دیگر لوگوں کی سالگرہ یا برسی کے موقع پر کوئی نہ کوئی یادگار پوسٹ شیئر کرتی ہیں۔
واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کے بانی سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی 43 ویں برسی کی تقریبات ملک بھر میں پارٹی کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں منائی جا رہی ہیں۔
رمضان المبارک کے باعث گڑھی خدابخش میں مرکزی تقریب اور جلسہ عام منقعد نہ کرنے کے حوالے سے پہلے ہی اعلان کردیا گیا تھا کہ رمضان المبارک کے باعث ملک بھر کے تمام اضلاع میں پارٹی کی جانب سے برسی کی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔
Comments are closed.