پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف فردِ جرم ہے ،ثابت ہوچکا ہے کہ یہ غیر ملکی ایجنٹ اور کٹھ پتلی ہے، صرف عمران خان مجرم نہیں بلکہ پورا ٹبّر مجرم ہے۔
پی ڈی ایم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ ثابت ہوچکا ہے پی ٹی آئی کو فارن فنڈنگ ہوئی ہے، فارن فنڈنگ کیس سے ثابت ہوچکا ہے کہ وہ غیرملکی ایجنٹ ہے، فارن فنڈنگ کیس سے ثابت ہوچکا ہے کہ وہ غیر ملکی ایجنڈے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو پارٹی عہدے سے اور صدرعارف علوی کو فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیے، عمران خان کو تاریخ میں نشانِ عبرت بنا دینا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اکبر ایس بابر کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے 2011 میں عمران خان کو ذاتی طور پر ان جرائم سے آگاہ کیا تھا، اب عمران خان کا یہ کہنا کہ مجھے معلوم نہیں یہ عذر لنگ ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ اِس وقت مسئلہ ریاست کی بقا کا ہے، ریاست کی بقا کے لیے ریاست کے تمام ذمے داروں کو یک جان ہوکر ملک کو بچانا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، عمران خان نے بھارت، اسرائیل سے بھی مدد لی ہے، عمران خان نے امریکہ، کینیڈا اور فن لینڈ سے بھی مدد لی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے استفسار کیا کہ جن ممالک سے اس کو فنڈ مل رہا ہے وہ پاکستان کے نظریے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ہنسی آتی ہے کہ فوری بیان دیتے ہیں کہ فیصلہ ہمارے حق میں آ گیا، جب ان کو تھوڑا سا ہوش آ گیا تو آج عدالت میں جا رہے ہیں، پہلے بھی کہا تھا کہ عمران خان الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈال رہا ہے لیکن الیکشن کمیشن بلیک میل نہیں ہوا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ حساب کتاب 2013 تک کا ہے اس کے بعد کا بھی حساب کتاب نکالیں گے، ہم نے کوئی کیس نہیں کیا تھا، ان کی پارٹی کے رکن نے کیس کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک ادارہ ہے، اس کے حقائق کو نہیں جھٹلایا جاسکتا ہے، جو تفصیلات دی گئی ہیں وہ اسٹیٹ بینک نے دی ہیں، یہ رپورٹس تحریک انصاف کے دور میں اسٹیٹ بینک نے دی ہیں۔
Comments are closed.