سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیر کیس میں عدالتی حکم کے باوجود عمارت نہ گرانے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سندھ ہائی کوٹ میں لیاری کھڈہ مارکیٹ میں 7 منزلہ عمارت کی غیر قانونی تعمیر کے کیس سے متعلق جسٹس ندیم اختر نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت عدالت نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فوری طلب کر لیا۔
جسٹس ندیم اختر نے استفسار کیا کہ کیا صرف عیاشی کرنے کے لیے یہ نوکری کی تھی؟
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتائیں بلڈنگ ابھی تک کیوں نہیں گرائی گئی؟ کیا بہت با اثر لوگ ہیں جن سے ڈر رہے ہیں آپ؟ جو کام ہو رہا ہے ہم جانتے ہیں تم لوگوں کے کارنامے دنیا کو معلوم ہیں۔
جسٹس ندیم اختر نے کہا کہ وکیل صاحب زور سے عدالتی حکم نامہ اور اپنی رپورٹ پڑھیں، لوگوں کو لائیو سنائیں کہ آپ لوگ کیا کر رہے ہیں، حکم تھا کہ جن افسران نے منظوری دی ان کے خلاف کارروائی کریں مگر نہیں ہوئی۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ لیاری کھڈا مارکیٹ میں پلاٹ پر گینگ وار نے قبضہ کیا تھا، بااثر افراد نے غیر قانونی 7 منزلہ عمارت تعمیر کر دی، عدالت نے 2019ء میں عمارت گرانے کا حکم دیا تھا۔
Comments are closed.