سندھ ہائی کورٹ نے غیرمنتخب افراد کو میئر اور چیئرمین منتخب کرانے کے قانون کے خلاف فوری سماعت کی درخواست منظور کر لی۔
جماعت اسلامی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔
عدالت نے الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کو 13جون کے لیے نوٹسز جاری کر دیے۔
جماعت اسلامی نے میئر کے انتخاب سے قبل بلدیاتی قانون میں ترمیم کو چیلنج کر رکھا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ترمیمی ایکٹ کے تحت غیرمنتخب افراد کو چیئرمین اور میئر بنانے کی منظوری دی گئی ہے، بلدیاتی قانون کی روح کے مطابق میئر منتخب نمائندوں میں سے ہونا چاہیے۔
درخواست گزار نے کہا کہ غیر منتخب افراد کو میئر اور چیئرمین منتخب کرانا آئین اور بلدیاتی قوانین کے منافی ہو گا، حالیہ ترمیم کے تحت جاری کردہ 24 مئی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیا جائے۔
Comments are closed.