امریکا میں پریشانی، چڑچڑا پن اور غصے کا شکار 96 سالہ خاتون جج کو معطل کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق یہ امریکا کے سب سے معمر ترین جج ہیں جنہیں بدھ کے روز ان کی ذہنی قابلیت کے بارے میں سوالات کے باعث ڈیوٹی سے معطل کردیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق اس معاملے کے بعد صدر جوبائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسے بزرگ سیاستدانوں کے حوالے سے بھی بحث چھڑ گئی تھی۔
امریکی جوڈیشل کونسل کے فیصلے کے مطابق پولین نیومین 1984ء سے اپیل کورٹ کے جج ہیں، ان پر ساتھیوں کی جانب سے الزام لگایا گیا تھا کہ وہ بہت آہستہ کام کرتے ہیں اور اکثر الجھن کا شکار اور غصے میں دکھائی دیتے ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ان کے عملے کے ساتھ کیے گئے انٹرویوز نے ثبوت فراہم کیے ہیں کہ جج نیومین کو یادداشت کی کمی، الجھن اور بنیادی کام انجام دینے میں ناکامی سمیت اہم ذہنی مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کام کا بوجھ کم ہونے کے باوجود نیومین کو عدالت کے سامنے مقدمات میں رائے دینے میں دوسرے ججوں سے چار گنا زیادہ وقت لگتا ہے۔
جوڈیشل کونسل کا کہنا ہے کہ نیومین نے کونسل کے منتخب کردہ نیورولوجسٹ اور سائیکیٹرسٹ کی طرف سے ان کی دماغی صحت کا اندازہ لگانے کے لیے معائنہ کرانے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے انہیں ایک سال کے لیے معطل کر دیا گیا تھا اور اگر اب وہ دوبارہ تعاون کرنے سے انکار کرتی ہیں تو ان کی معطلی میں توسیع کی جاسکتی ہے۔
Comments are closed.