غار سے ملنے والی وہ لاش جس کی شناخت 47 برس بعد ہوئی مگر وہ شخص کون تھا،تصویر کا ذریعہBerks County Coroner’s Officeایک گھنٹہ قبلایک شخص جس کی لاش 1977 میں امریکی غار میں منجمد حالت میں ملی تھی، اب تقریباً پانچ دہائیوں بعد حکام نے اس کی شناخت کر لی ہے۔برکس کاؤنٹی کورونر آفس کا کہنا ہے کہ یہ شخص نکولس پال گرب ہیں جن کی موت کے وقت عمر 27 سال تھی اور وہ ریاست پنسلوانیا میں فورٹ واشنگٹن کے رہائشی تھے۔حکام کے مطابق انھوں نے اس شخص کی انگلیوں کے نشانات کو ٹریک کر کے میچ کیا۔گرب کو ان کے خاندان والے ’نکی‘ کے نام سے جانتے تھے۔ انھوں نے پنسلوانیا نیشنل گارڈ میں خدمات انجام دیں۔

ان کی لاش البانی شہر میں پنیکل کے قریب ایک غار میں منجمد حالت میں ملی تھی۔ یہ علاقہ فلاڈیلفیا کے شمال مغرب میں 75 میل کی دوری پر واقع ہے اور ہائیکنگ کے لیے مشہور ہے۔پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا تھا کہ موت منشیات کی زیادہ مقدار لینے سے ہوئی ہے۔ پولیس نے ان کی ہلاکت کے حوالے سے کسی اور امکان کو رد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

لاش کی شناخت کیسے کی گئی؟

ابتدائی طور پر ان کے جسم سے دانتوں کا ریکارڈ اور انگلیوں کے نشانات لیے گئے لیکن کوئی میچ نہیں ملا۔برکس کاؤنٹی کورونر کے دفتر کا کہنا ہے کہ پال گرب کا میچ بالآخر تقریباً نصف صدی بعد اگست میں اس وقت ملا جب پنسلوانیا پولیس کے ایک تفتیشی افسر نے گرب کے فنگر پرنٹس کا سراغ لگایا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنفائل فوٹو
اس کے بعد اس ڈیٹا کو گمشدہ افراد کے قومی ڈیٹا بیس میں بھیجا گیا جہاں سے ایف بی آئی نے ایک گھنٹے کے اندر گرب کی شناخت معلوم کر لی۔کورونر کے دفتر کا کہنا ہے کہ یہ دریافت ظاہر کرتی ہے کہ حکام لاوارث لاشوں کی شناخت کے لیے کتنی سنجیدہ کوششیں کر رہے ہیں۔انھوں نے مزید بتایا کہ پنیکل سے ملنے والی لاش کو پچھلے 15 سال میں لاپتہ ہونے والے تقریباً 10 افراد کے ساتھ میچ کرنے کی کوششیں کی گئی جو ناکام ہوئیں اور سنہ 2019 میں ڈی این اے حاصل کرنے کے لیے کی گئی کوششیں بھی ناکام رہیں۔انھوں نے بتایا کہ جس وقت گرب کی شناخت کا پتا چلا اس وقت اہلکار ان کی باقیات کو دوبارہ دفن کرنے پر غور کر رہے تھے۔کورونر کے دفتر کا کہنا ہے کہ گرب کی شناخت کے لیے کی جانے والی کوششوں پر ان کا خاندان بہت مشکور ہے۔
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}