عید پر سرکاری چھٹی، سپیکر پر اذان دینے کی اجازت: امریکہ کا وہ شہر جسے عرب شہری ’وطن سے دور وطن‘ مانتے ہیں
- مصنف, ڈوروتھی ہرنینڈز
- عہدہ, نامہ نگار برائے بی بی سی فیچرز
- 2 گھنٹے قبل
امریکی شہر ڈیٹرائٹ کے نواح میں موجود شہر ڈیئربورن نہ صرف سیاحوں کو مشرق وسطی کے کھانوں سے لطف اندوز ہونے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے بلکہ وہ یہاں یہ بھی دریافت کر سکتے ہیں کہ امریکہ میں بسنے والے عرب شہریوں نے اس ملک کی ترقی میں کیا کردار ادا کیا۔مشی گن کے شہر ڈیئربورن میں واقع شتیلا بیکری میں اتوار کی سہ پہر گاہکوں کی ایک قطار موجود تھی جن کے سامنے میشابیک (مصری فنل کیک) اور سنہرے بھورے رنگ کے لبنانی طرز کے میکرون سجے ہوئے تھے۔جب ملازمین آرڈر پورے کرنے کے لیے دوڑ رہے تھے تو مقامی لوگ پرجوش انداز میں ایک دوسرے سے عربی اور انگریزی زبان کا سہارا لیتے ہوئے محو گفتگو تھے۔ ایک شخص کے دوست نے کہا کہ ’میرا صحت مند کھانے کا منصوبہ تو گیا بھاڑ میں۔’شاتیلا بیکری میں ڈیئربورن شہر کی ایک جھلک دیکھی جا سکتی ہے۔
اس 45 سال پرانی بیکری، جسے سنہ 1970 میں ایک لبنانی تارکِ وطن نے شروع کیا تھا، کے اردگرد امریکی عربوں کے ریسٹورنٹس، کاروبار، دکانیں، حلال گوشت، حجام خانے اور مساجد موجود ہیں۔،تصویر کا ذریعہDorothy Hernandez
آج عرب امریکیوں کی موجودگی کا سب سے مضبوط احساس وہاں موجود نظر آنے والی خوراک ہے۔ وہاں آپ کو مشرق وسطی کے بہت سے گروسری سٹورز، کیفے اور ریسٹورنٹس دکھائی دیں گے۔ساب نے اپنی پسندیدہ جگہوں کے ناموں کے بارے میں بتانے سے پہلے کہا کہ ’ڈئیربورن کے کھانوں میں ہی بہت ایڈوینچر ہیں۔‘برنچ کے لیے ساب لبنانی کھانے کی مشہور جگہ ‘الطیب’ میں جانے کی تجویز دیتی ہیں جہاں آپ کو ‘فِل’ ملے گا جس میں تازہ پھلیاں اور چنے ہوتے ہیں، حمس ملے گی جس پر آپ کی مرضی کا گوشت ہو گا، فتح ملے گا جس میں چنے، لہسن ملا دہی، فرائی بادام اور دیگر لوازمات کو بیف کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔ڈئیر بورن میں شوارما بہت دکھائی دیتا ہے۔ مگر ساب شہر کے مشرق میں فرینچ بریڈ کے ساتھ چکن شوارما کھاتی ہیں۔شاتیلا بیکری بکلاوا کے لیے مشہور ہے۔ ساب بھی عربی طرز کی آئسکریم کو بہترین قرار دیتی ہیں۔رات کے کھانے کے لیے انھوں نے یہ تجویز دی کہ سٹیک ہاؤس ‘بچرز گرِل’ جائیں۔ یہ مشرق وسطی کے روایتی کھانوں کی جدید شکل ہے جیسے کہ انڈے کے رول میں شوارما اور اس کے اوپر فرائیز۔انھیں گرِل کیا ہوا گوشت بھی پسند ہے اور وہ کہتی ہیں کہ حمس بہت اچھی ہے۔،تصویر کا ذریعہAlamy
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.